READ

Surah Ar-Ra'd

اَلرَّعْد
43 Ayaat    مدنیۃ


13:41
اَوَ لَمْ یَرَوْا اَنَّا نَاْتِی الْاَرْضَ نَنْقُصُهَا مِنْ اَطْرَافِهَاؕ-وَ اللّٰهُ یَحْكُمُ لَا مُعَقِّبَ لِحُكْمِهٖؕ-وَ هُوَ سَرِیْعُ الْحِسَابِ(۴۱)
کیا انہیں نہیں سوجھتا کہ ہر طرف سے ان کی آبادی گھٹاتے آرہے ہیں (ف۱۱۳) اور اللہ حکم فرماتا ہے اس کا حکم پیچھے ڈالنے والا کوئی نہیں (ف۱۱۴) اور اسے حساب لیتے دیر نہیں لگتی،

{اَوَ لَمْ یَرَوْا:کیایہ کافر دیکھتے نہیں ۔} یعنی جن کفارِ مکہ نے سرورِ عالَمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ سے نشانیاں  دکھانے کا مطالبہ کیاہے ، کیا وہ دیکھتے نہیں  ہم ہر طرف سے ان کی آبادیاں  کم کرتے آ رہے ہیں   اور شرک کی زمین کی وسعت مسلسل کم کررہے ہیں  اور حضورِ اقدس صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَکے لئے کفار کے گردو پیش کی اَراضی یکے بعد دیگرے فتح ہوتی چلی جاتی ہے اور یہ اس بات کی صریح دلیل ہے کہ اللّٰہ تعالیٰ اپنے حبیب صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی مدد فرماتا ہے اور اُن کے لشکر کو فتح مند کرتا ہے اور اُن کے دین کو غلبہ دیتا ہے۔ اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ   کا حکم نافذ ہے، کسی کی مجال نہیں  کہ اس میں  چوں  چِرا، یا کوئی تبدیلی کرسکے ۔جب وہ اسلا م کو غلبہ دینا اور کفر کو پَست کرنا چاہے تو کس کی تاب و مجال ہے کہ اس کے حکم میں  دخل دے سکے اور وہ جس کا محاسبہ کرنا چاہے تو اس سے بہت جلد حساب لے لیتا ہے۔ (خازن، الرعد، تحت الآیۃ: ۴۱، ۳ / ۷۱-۷۲، مدارک، الرعد، تحت الآیۃ: ۴۱، ص۵۶۰، ملتقطاً)

اللّٰہ تعالیٰ کی اطاعت سے منہ موڑنا بربادی کا سبب ہے:

            اس سے معلوم ہوا کہ اللّٰہ تعالیٰ کی اطاعت سے منہ موڑنا دنیا میں  بھی بربادی لاتا ہے اورنافرمانوں  پر زمین اپنی وسعت کے باوجود تنگ ہوتی چلی جاتی ہے۔ اس میں  مسلمانوں  کے لئے بھی بڑی عبرت ہے کہ جب مسلمان اللّٰہ تعالیٰ کی اطاعت و فرمانبرداری پر مضبوطی سے قائم ہوئے تو اللّٰہ تعالیٰ نے انہیں  زمین میں  غلبہ و اِقتدار عطا فرمایا اور مسلمان زمین کی وسعتوں  پر چھا گئے اور جب مسلمانوں  نے اللّٰہ تعالیٰ کی اطاعت وفرمانبرداری سے منہ موڑا تو ان کی آبادیاں  بھی ہر طرف کم ہونے لگ گئیں  اور اسلامی سرزمین کی وسعت رفتہ رفتہ کم ہو نے لگ گئی ،کفار نے مسلمانوں  کی بے عملی، بے اتفاقی اور داخلی اِنتشار واِفتراق سے فائدہ اٹھاتے ہوئے ان کے مفتوحہ علاقے چھین لئے اور وہاں  بسنے والے مسلمانوں  کو دینِ اسلام چھوڑ دینے پر مجبور کر دیا اور جنہوں  نے دینِ اسلام کو چھوڑنے سے انکار کیا توانہیں  طرح طرح کی اَذِیَّتیں  دے کر شہید کر دیا یا اس سرزمین سے ہی نکال دیا۔ افسوس! آج بھی مسلمان اسی روش پر چلتے اور اپنی سابقہ تاریخ سے عبرت پکڑنےکی بجائے اسے ہی دوبارہ دہراتے نظر آ رہے ہیں ۔ حضرت عبداللّٰہ بن مبارک رَحْمَۃُ اللّٰہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ فرماتے ہیں  ’’اس امت میں  پانچ مخصوص لوگوں  کی طرف سے فساد آئے گا۔ (1) علماء۔ (2) مجاہدین۔ (3) زُہاد۔ (4) تُجار۔ (5) حکمران۔ علماء انبیاء کے وارث ہیں ، زہاد زمین کے ستون ہیں ، مجاہدین زمین میں  اللّٰہ تعالیٰ کے لشکر ہیں ، تجار امت میں  اللّٰہ تعالیٰ کے امین ہیں  اور حکمران چرواہے ہیں  تو جب عالم، دین کو نیچے اور مال کو اوپر رکھے گا تو پھر جاہل کس کی پیروی کرے گا اور جب زاہد، دنیا کی طرف راغب ہوگا تو توبہ کرنے والا کس کی پیروی کرے گا اور جب غازی لالچ میں  پڑ جائے گا تو وہ دشمن پر کامیابی کیسے حاصل کرے گا اور جب تاجر خیانت کرنے لگے گا تو امانت کیسے حاصل ہو گی اور جب چرواہا ہی بھیڑیا بن جائے گا تو چرنے والے کیسے ملیں  گے۔ (روح البیان، الرعد، تحت الآیۃ: ۴۱، ۴ / ۳۸۹)

 

13:42
وَ قَدْ مَكَرَ الَّذِیْنَ مِنْ قَبْلِهِمْ فَلِلّٰهِ الْمَكْرُ جَمِیْعًاؕ -یَعْلَمُ مَا تَكْسِبُ كُلُّ نَفْسٍؕ- وَ سَیَعْلَمُ الْكُفّٰرُ لِمَنْ عُقْبَى الدَّارِ(۴۲)
اور ان سے اگلے (ف۱۱۵) فریب کرچکے ہیں تو ساری خفیہ تدبیر کا مالک تو اللہ ہی ہے (ف۱۱۶) جانتا ہے جو کچھ کوئی جان کمائے (ف۱۱۷) اور اب جاننا چاہتے ہیں کافر، کسے ملتا ہے پچھلا گھر (ف۱۱۸)

{وَ قَدْ مَكَرَ الَّذِیْنَ مِنْ قَبْلِهِمْ:اور ان سے پہلے لوگ فریب کرچکے ہیں ۔} اس آیت میں  رسول اکرم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو تسلی دیتے ہوئے اللّٰہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا کہ مشرکینِ مکہ سے پہلے گزری ہوئی اُمتوں  کے کفار اپنے انبیاءِکرامعَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کے ساتھ مقابلہ کرچکے ہیں  جیسے نمرود نے حضرت ابراہیمعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کے ساتھ، فرعون نے حضرت موسیٰ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامکے ساتھ اور یہودیوں  نے حضرت عیسیٰعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کے ساتھ مقابلہ کیا اوران مقابلوں  میں  ہر طرح کی چالیں  چلیں  لیکن پھر بھی ناکام و نامراد ہوئے کیونکہ اصل تدبیر کا مالک تواللّٰہ تعالیٰ ہی ہے  پھر اس کی مشیت کے بغیرکسی کی کیا چل سکتی ہے اور جب حقیقت یہ ہے تو مخلوق کا کیا اندیشہ۔ 

13:43
وَ یَقُوْلُ الَّذِیْنَ كَفَرُوْا لَسْتَ مُرْسَلًاؕ-قُلْ كَفٰى بِاللّٰهِ شَهِیْدًۢا بَیْنِیْ وَ بَیْنَكُمْۙ-وَ مَنْ عِنْدَهٗ عِلْمُ الْكِتٰبِ۠(۴۳)
اور کافر کہتے ہی تم رسول نہیں، تم فرماؤ اللہ گواہ کافی ہے مجھ میں اور تم میں (ف۱۱۹) اور وہ جسے کتاب کا علم ہے (ف۱۲۰)

{وَ یَقُوْلُ الَّذِیْنَ كَفَرُوْا:اور کافر کہتے ہیں ۔} جب کفار نے حضورِ اقدسصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَکے اللّٰہ تعالیٰ کی طرف سے رسول ہونے کا انکار کیا تو اللّٰہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا کہ اے حبیب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ، آپ اپنی نبوت کا انکار کرنے والے کافروں  سے فرما دیں  کہ میرے اور تمہارے درمیان اللّٰہ تعالیٰ گواہ کافی ہے جس نے میرے ہاتھوں  میں  غالب کر دینے والے معجزات اورنشانیاں  ظاہر فرمائیں  اور ان کے ذریعے میرے نبی ہونے کی شہادت دی نیز میری نبوت پر ہر اُس آدمی کی گواہی کافی ہے جس کے پاس کتاب کا علم ہے خواہ وہ یہودیوں  کے علماء میں  سے توریت کا جاننے والا ہو یا عیسائیوں  میں  سے انجیل کا عالم ،وہنبی کریمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی رسالت کو اپنی کتابوں  میں  دیکھ کر جانتا ہے، اِن علماء میں  سے اکثر آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَکی رسالت کی گواہی دیتے ہیں ۔ (خازن، الرعد، تحت الآیۃ: ۴۳، ۳ / ۷۳)

علم کی افضلیت:

            اللّٰہ تعالیٰ نے علما کی گواہی اپنے ساتھ بیان فرمائی،اس سے علم کی افضلیت معلوم ہوئی ،اس کے علاوہ اور آیات میں  بھی اللّٰہ تعالیٰ نے علم کی افضیلت کو بیان فرمایا ہے ،چنانچہ ایک مقام پر ارشاد فرمایا

’’قَالَ الَّذِیْ عِنْدَهٗ عِلْمٌ مِّنَ الْكِتٰبِ اَنَا اٰتِیْكَ بِهٖ قَبْلَ اَنْ یَّرْتَدَّ اِلَیْكَ طَرْفُكَ‘‘ (نمل:۴۰)

ترجمۂکنزُالعِرفان:اس نے عرض کی جس کے پاس کتاب کا علم تھاکہ میں  اسے آپ کی بارگاہ میں  آپ کے پلک جھپکنے سے پہلے لے آؤں  گا۔

            ا س میں  بیان ہوا کہ علم کی وجہ سے انہیں  (یعنی حضرت آصف بن برخیا رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُکو) یہ قدرت حاصل ہوئی ۔ دوسرے مقام پر اللّٰہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے

’’وَ قَالَ الَّذِیْنَ اُوْتُوا الْعِلْمَ وَیْلَكُمْ ثَوَابُ اللّٰهِ خَیْرٌ لِّمَنْ اٰمَنَ وَ عَمِلَ صَالِحًاۚ-وَ لَا یُلَقّٰىهَاۤ اِلَّا الصّٰبِرُوْنَ‘‘ (قصص:۸۰)

ترجمۂکنزُالعِرفان: اور جنہیں  علم دیا گیا تھا انہوں  نے کہا: تمہاری خرابی ہو، اللّٰہ کا ثواب بہتر ہے اس آدمی کے لیے جو ایمان لائے اور اچھے کام کرے اور جنت انہیں  کو دی جائے گی جو صبر کرنے والے ہیں ۔

            اس میں  بیان ہوا کہ آخرت کی عظیم قدر علم کے ذریعے معلوم ہوتی ہے ۔ ([1])

            نیز یہاں  علم دین کی عظمت اور مراتبِ علماء کے بیان پر مشتمل ایک حدیث پاک بھی ملاحظہ ہو،چنانچہ حضرت ابودرداء رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے، رسولُ اللّٰہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا: ’’جو شخص علم کی طلب میں  کوئی راستہ چلے گا تو اللّٰہ تعالیٰ اسے جنت کے راستوں  میں  سے ایک راستہ پر چلائے گااور بے شک فرشتے طالب علم کی خوشی کے لئے اپنے پروں  کو بچھادیتے ہیں  اور بے شک عالم کے لئے آسمانوں  اور زمینوں  کی تمام چیزیں  اور پانی کے اندر مچھلیاں  مغفرت کی دعا کرتی ہیں  اور یقینا عالم کی فضیلت عابد کے اوپر ایسی ہی ہے جیسے چودھویں  رات کے چاند کی فضیلت تمام ستاروں  پر ہے اور یقین رکھو کہ علماء انبیاء کرام عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامْ کے وارث ہیں  اور ان کی میراث دینار و درہم نہیں  بلکہ ان کی میراث تو علم ہی ہے تو جس نے اسے حاصل کیا اُس نے(میراث کا) بہت بڑا حصہ پالیا۔( سنن ابی داود، کتاب العلم، باب الحث علی طلب العلم، ۳ / ۴۴۴، الحدیث:۳۶۴۱)


[1] علم اور علماء کی فضیلت ،اہمیت اور شان کے بارے میں  معلومات حاصل کرنے کے لئے کتاب’’فیضانِ علم و علماء‘‘ اور ’’علم و علماء کی شان‘‘ (مطبوعہ مکتبۃ المدینہ)کا مطالعہ بہت مفید ہے۔

  FONT
  THEME
  TRANSLATION
  • English | Ahmed Ali
  • Urdu | Ahmed Raza Khan
  • Turkish | Ali-Bulaç
  • German | Bubenheim Elyas
  • Chinese | Chineese
  • Spanish | Cortes
  • Dutch | Dutch
  • Portuguese | El-Hayek
  • English | English
  • Urdu | Fateh Muhammad Jalandhry
  • French | French
  • Hausa | Hausa
  • Indonesian | Indonesian-Bahasa
  • Italian | Italian
  • Korean | Korean
  • Malay | Malay
  • Russian | Russian
  • Tamil | Tamil
  • Thai | Thai
  • Farsi | مکارم شیرازی
  TAFSEER
  • العربية | التفسير الميسر
  • العربية | تفسير الجلالين
  • العربية | تفسير السعدي
  • العربية | تفسير ابن كثير
  • العربية | تفسير الوسيط لطنطاوي
  • العربية | تفسير البغوي
  • العربية | تفسير القرطبي
  • العربية | تفسير الطبري
  • English | Arberry
  • English | Yusuf Ali
  • Dutch | Keyzer
  • Dutch | Leemhuis
  • Dutch | Siregar
  • Urdu | Sirat ul Jinan
  HELP

اَلرَّعْد
اَلرَّعْد
  00:00



Download

اَلرَّعْد
اَلرَّعْد
  00:00



Download